🌹Audio & Video🌹
نور والا آیا ہے ہاں نور لیکر آیا ہے
سارے عالم میں یہ دیکھو نور کیسا چھایا ہے
چار جانِب روشنی ہے سب سماں ہے نور نور
حق نے پیدا آج اپنے پیارے کو فرمایا ہے
آؤ آؤ نور کی خیرات لینے کو چلیں
نور والا آمِنہ بی بی کے گھر میں آیا ہے
آگے پیچھے دائیں بائیں نور ہے چاروں طرف
آ گیا ہے نور والا، نور والا آیاہے
ہو رہی ہیں چار جانب بارشیں انوار کی
چھا گئی نَکہَت گُلوں پر ہر شَجَر اِٹھلایا ہے
ذرَّہ ذرَّہ جگمگایا ہر طرف آیا نکھار
گویا ساری ہی فضا کو نور میں نَہلایا ہے
نور والے کے رُخِ روشن کی کیا تعریف ہو
چِہرۂ انور کے آگے چاند بھی شرمایا ہے
چھت پہ کعبے کی اُتَر کر حکمِ ربِّ پاک سے
حضرتِ جِبریل نے جھنڈا وہاں لہرایا ہے
چار سُو چھائی ہوئی تھیں کُفر کی تاریکیاں
تم نے آ کر نور سے سَنسار کو چمکایا ہے
جوں ہی آمد ماہِ میلادِ مبارک کی ہوئی
اہلِ ایماں جھوم اُٹھے شیطاں کو غصّہ آیاہے
جب اندھیرے گھر میں آئے نور سے گھر بھر گیا
گمشدہ سُوئی کو بی بی عائشہ نے پایا ہے
اے خدائے دو جہاں اِحسان تیرا ہے بڑا
تو نے پیدا اُن کی اُمّت میں ہمیں فرمایا ہے
نور والے ہم گنہگاروں کے گھر بھی روشنی
آ کے کر دو، نور تم نے ہر جگہ پھیلایا ہے
اپناجانا اور ہے اُن کا بُلانا ہے دِگر
خوش نصیبی اُن کی جن کو شاہ نے بُلوایا ہے
مجھ کو ڈھارس ہے غلامِ سیِّدِ اَبرار ہوں
ماسِوا پلّے میں میرے کچھ نہیں سرمایہ ہے
نور والے! اب خدارا مسکراتے آیئے
روشنی ہو قبر میں ہائے! اندھیرا چھایا ہے
سن لے شیطاں تُو دبا سکتا نہیں عطّارؔ کو
دوجہاں میں اِس پہ میٹھے مصطَفٰے کا سایہ ہے
0 Comments