تیری جالیوں کے نیچے تیری رحمتوں کے سائے
جسے دیکھنی ہو جنت وہ مدینہ دیکھ آئے
نہ یہ بات شان سے ہے نہ یہ بات مال و زر کی
وہی جاتا ہے مدینے آقا ﷺجسے بلائیں
کیسے وہاں کے دن ہیں کیسی وہاں کی راتیں
انہیں پوچھ لو نبیﷺ کا جو مدینہ دیکھ آئے
جو مدینے لمحے گزرے جو مدینے دن گزارے
وہی لمحے زندگی ہیں وہی میرے کام آئے
طیبہ کو جانے والے تجھے دیتی ہوں دعائیں
در مصطفی ﷺپے جا کے تو جہاں کو بھول جائے
روضے کے سامنے میں یہ دعائیں مانگتی تھی
میری جاں نکل تو جائے یہ سما بدل نہ جائے
لو چلی ہوں میں لحد میں میرے مصطفی ﷺسے کہ دو
کہ ہوا تیری گلی کی مجھے چھوڑنے کو آئے
وہی غم گسار میرا وہ ظہوریؔ یار میرا
میری قبر پر جو آئے نعت نبیﷺ سنائے
0 Comments